یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز تہران میں ایران اور ترکمانستان کے اعلیٰ سطحی وفود کے مشترکہ اجلاس میں کہی۔
انہوں نے پانی کی قلت کے مسئلے کو علاقائی ممالک کو درپیش مشترکہ پریشانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر علاقائی ممالک اس شعبے میں تعمیری تعاون اور تعامل کی کوشش کریں جیسا کہ ایران اور ترکمانستان نے دوستی ڈیم کی تعمیر سے کیا تھا تو وہ اپنے مسئلے پر قابو پالیں گے.
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران کی علاقائی سفارت کاری امن، استحکام اور سلامتی کو بحال اور تقویت دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ خطے کے مسائل کا بڑا حصہ بشمول مختلف مسائل میں سنجیدہ تعاون کی تشکیل کا فقدان خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی نہ صرف سلامتی اور سکون کا باعث نہیں بنتی ہے بلکہ اس سے سلامتی اور امن میں بھی خلل پڑتا ہے۔
محمدوف نے کہا کہ ترکمانستان نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک علاقائی تعاون کے نمونے کے طور پر دوستی ڈیم کی تعمیر پر تعاون جاری رکھیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ